کہانی کا انداز اچھوتا اور دلفریب تھا لیکن جب کہانی کی اٹھان اپنے جوبن پر تھی تو اختتام پزیر۔ ہو گئی اور اچانک ایسا محسوس ہوا کہ کسی سحر سے آزاد ہو گئے ہوں بہر حال تشنگی باقی رہی لیکن سچی بات یہ ہے کہ تھوڑی سی بھی طوالت کہانی کی چاشنی کو بد مزہ کر دیتی کہانی لکھنے والی بجا طور پر تعریف کی...